: شروع الله کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
: سب طرح کی تعریف خدا ہی کو (سزاوار) ہے جو تمام مخلوقات کا پروردگار ہے
بڑا مہربان نہایت رحم والا
انصاف کے دن کا حاکم
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ اپنے بندے کی توبہ اس کے مرنے سے پہلے پہلے تک قبول فرماتا ہیں (چنانچہ بندے کو مایوس نہ ہونا چاہئے)۔ (حضرت عبداللہ بن عمرؓ۔ ترمذی شریف)
نئی دہلی ، 20 نومبر (یو این آئی) ساہتیہ اکادمی، نئی دہلی کے زیر اہتمام آج شام رویندر بھون، نئی دہلی میں اردو شاعرات پر مشتمل دناری چیتنا پرو گرام کا انعقاد کیا گیا جس میں دہلی کی پانچ سر کردہ شاعرات نے اپنے کلام سے سامعین کو محظوظ کیا اکادمی کے ایڈیٹر انوپم تیواری نے آغاز میں پرو گرام کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور ساتھ ہی انھوں نے نظامت کے فرائض بھی انجام دے ے۔ سب سے پہلے نوجوان نسل کی شاعرہ آبگینہ عارف نے اپنی چند نظمیں سامعین کے سامنے پیش کیں جن میں دیوی، چہرے ، پستی ، جنگل، آگ وغیرہ شامل تھے۔ اس کے بعد ریشما زیدی نے اپنی نظموں اور غزلوں سے محفل کو پُر نور کیا۔ ان کا شعر / اب اور کتنا ستم خود پہ ڈھاون گی ریشم // بسا و خود کو ذرالا مکاں سے
لوٹ آو / بہت پسند کیا گیا۔ انا دہلوی نے اپنے مخصوص انداز میں شعر پڑھے جن پر خوب داد بھی ملی۔ انھوں نے اپنی کچھ غزلیں ترنم سے سنائےں۔ ان کا شعر / مجھے پیار کرنے والے کبھی دیکھنے بھی آجا // یہ چراغ جلتے جلتے کسی روز بجھ نہ جائے نے خوب تالیاں بٹوریں۔ اس کے بعد چار شعری مجموعوں کی خالق اردو کی مشہور و معروف شاعرہ عفت زریں نے اپنے کلام پیش کے ہے۔ انھوں نے غزل کو اس کے خاص انداز میں ترنم سے پیش کر کے محفل سے خوب داد و تحسین حاصل کی۔ ان کا شعر / محبت میں جنوں کی آزمائش کون کرتا ہے // کھنڈر ہو دل تو پھر اس میں رہائش کون کرتا ہے / بہت پسند کیا گیا۔ اس کے بعد سینئر شاعرہ شبانہ نذیر نے اپنی کچھ نظمیں سنائیں جن میں روبوٹ ، وفا، مجرم ، زمیں کا درد وغیرہ شامل تھیں۔